ہر روز امتحاں سے گزارا تو میں گیا تیرا تو کچھ نہیں گیا مارا تو میں گیا|Saud Usmani

0

ہر روز امتحاں سے گزارا تو میں گیا   تیرا تو کچھ نہیں گیا مارا تو میں گیا|Saud Usmani


 ہر روز امتحاں سے گزارا تو میں گیا 

تیرا تو کچھ نہیں گیا مارا تو میں گیا 


جب تک میں تیرے پاس تھا بس تیرے پاس تھا 

تو نے مجھے زمیں پہ اتارا تو میں گیا 


یہ طاق یہ چراغ مرے کام کے نہیں 

آیا نہیں نظر وہ دوبارہ تو میں گیا 


شل انگلیوں سے تھام رکھا ہے چٹان کو 

چھوٹا جو ہاتھ سے یہ کنارا تو میں گیا 


اپنی انا کی آہنی زنجیر توڑ کر 

دشمن نے بھی مدد کو پکارا تو میں گیا 


تیری شکست اصل میں میری شکست ہے 

تو مجھ سے ایک بار بھی ہارا تو میں گیا 


سعود عثمانی

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
Post a Comment (0)

buttons=(Accept !) days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Learn More
Accept !
To Top