محبت نے ہر اک سے بے تعلق کر دیا مجھ کو تمہاری یاد بھی اب تو برائے نام آتی ہے | Masheer Jhanjhanawi

0
محبت نے ہر اک سے بے تعلق کر دیا مجھ کو   تمہاری یاد بھی اب تو برائے نام آتی ہے | Masheer Jhanjhanawi


 محبت میں سحر اے دل برائے نام آتی ہے 

یہ وہ منزل ہے جس منزل میں اکثر شام آتی ہے 


سفینہ جس جگہ ڈوبا تھا میرا بحر الفت میں 

وہاں ہر موج اب تک لرزہ بر اندام آتی ہے 


نہ جانے کیوں دل غم آشنا کو دیکھ لیتا ہوں 

جہاں کانوں میں آواز شکست جام آتی ہے 


دل ناداں یہی رنگیں ادائیں لوٹ لیتی ہیں 

شفق کی سرخیوں ہی میں تو چھپ کر شام آتی ہے 


محبت نے ہر اک سے بے تعلق کر دیا مجھ کو 

تمہاری یاد بھی اب تو برائے نام آتی ہے 


نہ جانے کون سی محفل میں اب تم جلوہ فرما ہو 

نظر رہ رہ کے اٹھتی ہے مگر ناکام آتی ہے 


غم دوراں سے مل جاتی ہے تھوڑی دیر کو فرصت 

تصور میں جہاں اک جنت بے نام آتی ہے 


بدل سکتا ہوں اس کا رخ مگر یہ سوچ کر چپ ہوں 

تمہارا نام لے کر گردش ایام آتی ہے 


لرز اٹھتے ہیں کونین اے مشیرؔ انجام الفت پر 

جبین شوق اس کے در سے جب ناکام آتی ہے


مشیر جھنجھانوی

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
Post a Comment (0)

buttons=(Accept !) days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Learn More
Accept !
To Top