کاش میں تیرے حسیں ہاتھ کا کنگن ہوتا تو بڑے پیار سے چاؤ سے بڑے مان کے ساتھ|Wasi Shah

0

 

کاش میں تیرے حسیں ہاتھ کا کنگن ہوتا تو بڑے پیار سے چاؤ سے بڑے مان کے ساتھ  اپنی نازک سی کلائی میں چڑھاتی مجھ کو اور بے تابی سے فرصت کے خزاں لمحوں میں  تو کسی سوچ میں ڈوبی جو گھماتی مجھ کو میں تیرے ہاتھ کی خوشبو سے مہک سا جاتا  جب کبھی موڈ میں آ کر مجھے چوما کرتی تیرے ہونٹوں کی میں حِدّت سے دِہک سا جاتا  رات کو جب بھی نیندوں کے سفر پر جاتی مرمریں ہاتھ کا اِک تکیہ بنایا کرتی  میں تیرے کان سے لگ کر کئی باتیں کرتا تیری زُلفوں کو تیرے گال کو چوما کرتا  جب بھی تو بندِ قبا کھولنے لگتی جاناں اپنی آنکھوں کو تیرے حسن سے خیرہ کرتا  مجھ کو بے تاب سا رکھتا تیری چاہت کا نشہ میں تیری روح کے گلشن میں مہکتا رہتا  میں تیرے جسم کے آنگن میں کھنکتا رہتا کچھ نہیں تو یہی بے نام سا بندھن ہوتا وصی شاہ,Sad urdu poetry,urdu potery,romantic urdu potery,urdu,potery,hamariweb,urdu shayari,best urdu poetry,	poetry sms,shayari urdu,urdu poetry,sad poetries in urdu,urdu status,full sad poetry sms urdu,sad poetry,2 line urdu english poetry sms,sms shayari urdu new 2022 offline

 

کاش میں تیرے حسیں ہاتھ کا کنگن ہوتا

تو بڑے پیار سے چاؤ سے بڑے مان کے ساتھ


اپنی نازک سی کلائی میں چڑھاتی مجھ کو

اور بے تابی سے فرصت کے خزاں لمحوں میں


تو کسی سوچ میں ڈوبی جو گھماتی مجھ کو

میں تیرے ہاتھ کی خوشبو سے مہک سا جاتا


جب کبھی موڈ میں آ کر مجھے چوما کرتی

تیرے ہونٹوں کی میں حِدّت سے دِہک سا جاتا


رات کو جب بھی نیندوں کے سفر پر جاتی

مرمریں ہاتھ کا اِک تکیہ بنایا کرتی


میں تیرے کان سے لگ کر کئی باتیں کرتا

تیری زُلفوں کو تیرے گال کو چوما کرتا


جب بھی تو بندِ قبا کھولنے لگتی جاناں

اپنی آنکھوں کو تیرے حسن سے خیرہ کرتا


مجھ کو بے تاب سا رکھتا تیری چاہت کا نشہ

میں تیری روح کے گلشن میں مہکتا رہتا


میں تیرے جسم کے آنگن میں کھنکتا رہتا

کچھ نہیں تو یہی بے نام سا بندھن ہوتا

وصی شاہ

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
Post a Comment (0)

buttons=(Accept !) days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Learn More
Accept !
To Top